پشاور (ہمایون خان سپورٹس/کلچر رپورٹر) کرپشن کسی بھی معاشرے کی بنیادوں کو کمزور کر دیتی ہے۔ ترقی، انصاف اور اعتماد کا نظام اسی وقت قائم رہ سکتا ہے جب بدعنوانی کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں۔ اسی شعور کو اجاگر کرنے کے لیے فرنٹئیر کالج فار وومن پشاور میں (اینٹی کرپشن ڈے) کے حوالے سے ایک شاندار اور بامقصد تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں طالبات نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے کرپشن کے خلاف آواز بلند کی۔ تقریب کی مہمانِ خصوصی ڈائریکٹر نیب اختر علی تھے اس موقع پر پرنسپل فرنٹئیر کالج فار ویمن پروفیسر ڈاکٹر شاہین عمر اور ڈپٹی ڈائریکٹر نیب مس سلمی بھی موجود تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر نیب اختر علی اور پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شاہین عمر نے کرپشن کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنے کردار اور عمل سے معاشرے میں دیانت داری کو فروغ دیں انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان ہی معاشرے میں کرپشن کے خلاف حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں مقررین نے کہا کہ معاشرتی برائیوں میں کرپشن سب سے خطرناک ہے، جو انصاف اور ترقی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نوجوان نسل دیانت، خدمت اور شفافیت کے اصولوں کو اپنا لے تو پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔ کالج کی پرنسپل محترمہ شاہین عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن ڈے جیسے ایونٹس نہ صرف طالبات کو شعور دیتے ہیں بلکہ انہیں معاشرتی ذمہ داریوں کا احساس بھی دلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جنگ صرف اداروں کی نہیں بلکہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے خصوصاً تعلیم یافتہ خواتین معاشرتی اصلاح میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں۔ تقریب میں طالبات نے تقاریر، ڈرامے، ملی نغمے، پوسٹر سازی اور کھیلوں کے مقابلوں کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ وہ بدعنوانی کے خلاف کھڑی ہیں۔ ان سرگرمیوں کا مقصد طالبات میں ایمانداری، انصاف پسندی اور اخلاقی تربیت کو فروغ دینا تھا۔ آخر میں مختلف مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات میں انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ جبکہ مہمانانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔ طالبات نے “بدعنوانی سے پاک پاکستان” کے عزم کا اعادہ کیا۔شرکاء نے کہا کہ یہ تقریب اس بات کا ثبوت تھی کہ نوجوان نسل، خصوصاً خواتین اگر درست سمت میں رہنمائی حاصل کریں تو وہ ایک شفاف اور منصفانہ معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔