
شکیل الرحمان
لاہور: قذافی سٹیڈیم لاہور ٹیسٹ کے تیسرے دن وکٹیں غزاں رسیدہ پتوں کی طرح گرنے لگی پورے دن کے کھیل میں سولہ وکٹیں گری۔ جنوبی افریقی نے دوسری اننگز میں 51 رنز بنائے تھے اور انکے دو کھلاڑی آوٹ تھے۔ آج جنوبی افریقہ کو مزید 226 رنز جیتنے کے لیے درکار ہے اور پاکستان کو 8 وکٹوں کی ضرورت ہے۔ دن کا آغاز جنوبی افریقہ نے 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 216 رنز سے کیا۔ ٹونی ڈی ذورزی نے 81 اور سینورن متھوسوامی نے 6 رنز سے کیے ٹونی ڈی ذورزی 104 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے شاہین آفریدی کے ہاتھوں میں کیچ تھما بیٹھے۔ انکی اننگز میں دس چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ ان کے بعد سنو ران متھو سوامی 11 رنز بنا کر ساجد خان کی گیند پر بلے کے باہری کنارے کو ٹچ کرتے ہوئے سلپ میں کھڑے سلمان علی آغا کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے، سبراین چار رنز بنا کر نعمان کی گیند پر سلمان کے ہاتھوں سلپ میں آوٹ ہوگیے۔

گیسو ربادا بغیر کوئی رن بنائے ساجد خان کا شکار بنے۔ پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے 6 وکٹیں اپنے نام کیں جب کہ ساجد خان نے 3 اور سلمان علی آغا نے ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان نے دوسری اننگز کا آغاز 109رنز کی سبقت کے ساتھ کیا لیکن دوسرے ہی اوور میں پہلی اننگز میں93 رنز بنانے والے امام الحق صفر رنز بناکر ہارمر کی گیند پر اسٹمپ آوٹ ہوئے۔ 31 رنز کے اضافے کے شان مسعود بھی ہارمر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہو گئے۔ انہوں نے سات رنز بنائے۔ کھانے کے وقفے کے بعد عبداللہ شفیق بھی سپنر کا شکار بنے انکو متھو سوامی نے اپنے ہی گیند پر کیچ آوٹ کیا۔ انہوں نے چھ چوکوں کی مدد سے 41 رنز بنائے۔ مجموعی سکور 64 رنز تھے۔ دوسرے اور تیسرے وکٹ کی شراکت میں 31,31 رنز بنے۔ ٹسٹ کرکٹ سیشن اور پاٹنر شپ کی گیم ہے۔ پاکستان کی پہلی اننگز میں بھی دو پاٹنر شپس بنی تھی امام اور شان مسعود کے درمیان 161 اور رضوان اور سلمان آغاکے درمیان 163 رنزبنے تھے۔ یعنی 378 رنز میں 324 رنز دو پاٹنر شپ کی صورت میں سکور ہوئے۔ اسی طرح جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے بڑی پاٹنرشپ ٹونی ڈی ذورزی اور ریکلٹون کے درمیان 94رنز کی تھی۔ بابر اعظم اور سعود شکیل کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت 55رنز کا اضافہ ہوا۔ جب مجموعی سکور 119ہوا تو بابر اعظم 42رنز بناکر ربادا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے۔ اس کے بعد محمد رضوان سعود شکیل کا ساتھ دینے آئے۔چائے کے وقفے سے چند لمحے پہلے سعود شکیل متھوسوامی کی گیند پر 38رنز بناکر کیچ آوٹ ہوگئے۔ اور ان کے آوٹ ہونے کے بعد لاین ہی لگ گئی۔ اور اگلی پانچ وکٹ پہلی اننگز کی طرح سکور میں سولہ رنز کا اضافہ کرسکے۔ اور پوری ٹیم 167رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ محمدرضوان 14، سلمان آغا چار،نعمان علی گیارہ ، ساجد خان ایک اور شاہین آفریدی صفر پر آوٹ ہوئے۔ متھوسوامی نے 57 رنز دیکر پانچ کھلاڑیوں کو آوٹ کیا اس طرح انہوں نے میچ میں گیارہ وکٹیں اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں آوٹ کیے۔ آف سپنر ہارمر نے چارکھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ ربادا کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔ جنوبی افریقہ کے دوسری اننگز کا آغاز تباہ کن تھا جب چھٹے اوورز میں نعمان علی نے رام مارکرم کو تین رنز کے انفرادی سکور پر بولڈ کیا اور آٹھویں اوور میں ملڈر کو صفر رنز پر سلمان آغا کے ہاتھوں کیچ آوٹ کیا۔ اس کے بعد ریکلٹون اور ڈی زورزی نے کھیل کے اختتام تک بغیر کسی مزید نقصان کہ سکور 51 رنز تک پہنچا دیا۔ ریکلٹون 29 اور ڈی زورزی سولہ رنز پر ناٹ آوٹ تھے میچ میں کامیابی کے لیے جنوبی افریقہ کو مزید 226 اور پاکستان کو 8 وکٹوں کی ضرورت ہے۔