
کھیل اور کھلاڑیوں کی ترقی کے بے لوث سپاہی
طاہرمنیر اعوان نے اپنےقلم کےذریعے چناروں کے شہر ایبٹ اباد میں کھیلوں کی ترقی کیلئے موثررول پلے کیاہے، بلکہ نئی نسل کی بہتر رہنمائی بھی کی،
غنی الرحمن
خیبرپختونخوا کے حسین سیاحتی خطے ایبٹ آباد اور پورے ہزارہ ریجن میں کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جب بھی بات ہوتی ہے تو ایک نام نمایاں طور پر سامنے آتا ہے، اور وہ ہے طاہر منیر اعوان کا۔ وہ نہ صرف ایک مخلص صحافی ہیں بلکہ کھیل اور کھلاڑیوں کی ترقی کے ایسے داعی ہیں جنہوں نے صحافت کو ذاتی مفاد کے بجائے نئی نسل کی رہنمائی اور ان کی مثبت سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنایا۔bطاہر منیر اعوان کا مقصد ہمیشہ یہی رہا ہے کہ نوجوان نسل کو منفی اور غیر صحت مند سرگرمیوں سے دور رکھا جائے اور انہیں کھیلوں جیسے مثبت میدانوں میں مشغول کیا جائے تاکہ وہ آگے بڑھ کر اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔ ایبٹ آباد شہر سے تعلق رکھنے والے طاہر منیر اعوان نے اس وقت سپورٹس صحافت کا آغاز کیا جب کھیلوں کے مقابلوں اور کھلاڑیوں پر قلم اٹھانے والا کوئی موجود نہ تھا۔ انہوں نے انگریزی زبان کے بڑے قومی اخبار کے صحافی راشد جاوید کے ساتھ مل کر چناروں کے شہر ایبٹ آباد میں کھیلوں کے ایونٹس کی کوریج شروع کی اور کھلاڑیوں کے انٹرویوز کے ذریعے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ یہی وہ سفر تھا جس نے انہیں نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ قومی سطح پر ایک نمایاں سپورٹس رائٹر کے طور پر متعارف کرایا۔ طاہر منیر اعوان سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے بانی اراکین میں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کرکٹ، فٹبال سمیت متعدد بڑے ایونٹس کو نہ صرف کور کیا بلکہ اپنی تحریروں کے ذریعے ان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ایبٹ آباد اور خیبرپختونخوا میں کھیلوں کی ترقی اور کھلاڑیوں کے نام کو نمایاں کرنے میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ ایسے صحافی حقیقی معنوں میں معاشرے کے معمار ہیں، جو نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف مائل کرتے ہیں اور اپنی صحافت کے ذریعے کھیلوں کی دنیا میں امید، حوصلہ اور ترقی کی نئی راہیں کھولتے ہیں۔