
فرحان خلیل
پشاور: خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور لیکراس فیڈریشن کے باہمی اشتراک سے وادی سوات کی خوبصورت اور پرامن وادی سیلاتنڑ میں دس روزہ لیکراس ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبے کے ساتوں ڈویژنز سے تعلق رکھنے والی 40 خواتین کھلاڑیوں نے بھرپور شرکت کی۔کینیڈا سے تعلق رکھنے والے کھیل لیکراس میں پاکستان کی خواتین حالیہ دنوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل بھی حاصل کر چکی ہیں۔

اسی سلسلے کو آگے بڑھانے اور خواتین کھلاڑیوں کو مزید تربیت و حوصلہ فراہم کرنے کی غرض سے اس ٹریننگ کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔کیمپ کے دوران شرکا نے نہ صرف لیکراس کے جدید تربیتی سیشنز میں حصہ لیا بلکہ سیلاتنڑ اور اس کے گرد و نواح کے خوبصورت سیاحتی مقامات پر ہائیکنگ، ٹریکنگ اور کیمپنگ جیسی سرگرمیوں سے بھی لطف اندوز ہوئیں۔ منتظمین کے مطابق ٹریننگ کیمپ کا مقصد نوجوان خواتین کھلاڑیوں کو نہ صرف بین الاقوامی کھیلوں کے لیے تیار کرنا ہے بلکہ خیبرپختونخوا کے دلکش مقامات کو فروغ دے کر سیاحت کو بھی نئی جہت دینا ہے۔کیمپ میں شریک خواتین کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وادی سیلاتنڑ نہایت پر امن، سرسبز اور دلفریب مقام ہے جو نہ صرف ٹریکنگ اور کیمپنگ کے لیے بہترین ہے بلکہ ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے لیے بھی ایک مثالی سیاحتی مقام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بغیر کسی سیکیورٹی کے یہاں کیمپ لگایا اور مقامی افراد کی مہمان نوازی، تعاون اور محبت نے اس تجربے کو مزید خوشگوار بنا دیا۔ٹورازم اتھارٹی اور لیکراس فیڈریشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ مستقبل میں بھی اسی نوعیت کے کیمپس دیگر سیاحتی علاقوں میں منعقد کیے جائیں گے تاکہ خواتین کو محفوظ ماحول میں کھیلوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ فطرت سے قربت کے مواقع بھی فراہم کیے جا سکیں۔کیمپ کے اختتام پر شرکا میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
