
پشاور:ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس امیر زاہد شاہ نے خیبر پختونخوا میں کھیلوں کے فروغ، نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے اورسپورٹس انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ایک منفرد اور موثر کردار ادا کرنے والی شخصیت ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس کی حیثیت سے وہ نہ صرف ایک مثالی آفیسر کے طور پر سامنے آئے ہیں بلکہ ایک اچھے رہنما بھی بن چکے ہیں۔
ریجنل سطح سے قیادت کی منازل تک
امیر زاہد شاہ اپنی انتظامی خدمات کا آغاز بطور ریجنل ڈائریکٹر سپورٹس بنوں سے کیا۔وسائل کی کمی، سہولیات کا فقدان اور مختلف انتظامی چیلنجز کے باوجود انہوں نے بنوں اور کوہاٹ ریجنز میں کھیلوں کے فروغ کے لیے قابلِ تقلید اقدامات کیے۔ ان کی قیادت میں بنوں نے انڈر-23گیمز میں پانچ ایونٹس میں کامیابی حاصل کی۔ علاقائی کھیلوں میں بنوں اور کوہاٹ نے کئی مقابلے جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔
نوجوان کھلاڑیوں کو پلیٹ فارم مہیا کر کے کھیلوں کے دائرے کو وسعت دی گئی۔
امیر زاہد شاہ کی نمایاں خدمات کو دیکھتے ہوئے سابق ڈی جی سپورٹس کیپٹن (ر) خالد محمود نے انہیں پشاور سپورٹس کمپلیکس میں تعینات کیا اور بعد ازاں موجودہ ڈی جی سپورٹس عبدالناصر نے انہیں ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس کے اہم ترین عہدے پر ترقی دی۔
پشاور سپورٹس کمپلیکس جو ماضی میں زوال کا شکار تھا وہاں امیر زاہد شاہ نے پہنچتے ہی سپورٹس کمپلیکس کو زوال سے ترقی کی طرف لے جانے میں خوب محنت کی۔ انتظامی اصلاحات، شفاف مالیاتی نظام، اور روزمرہ سرگرمیوں کی بہتری کے ذریعے ادارے کی روح میں جان ڈالی۔
سوئمنگ پول کی سالانہ آمدن میں کئی گنا اضافہ کیاجو ان کی انتظامی مہارت اور دیانت داری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔محکمہ سپورٹس نے ان کی بہترین کارکردگی پر متعدد تعریفی اسناد سے نوازا۔ امیرزاہد شاہ کی ایک بڑی خوبی ان کا کھلے دروازے کا اصول ہے۔ انکی موجودگی نے ادارے کا ماحول زیادہ دوستانہ، فعال اور شفاف بنایا۔ نوجوانوں، کھلاڑیوں اور شہریوں کی کمپلیکس آمد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ شکایات کے فوری ازالے اور تجاویز کے براہِ راست نفاذ نے ادارے کی ساکھ کو مزید مضبوط کیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس امیر زاہد شاہ کا واضح عزم ہے کہ پشاور سپورٹس کمپلیکس کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک جدید، مکمل اسپورٹس زون میں تبدیل کیا جائے۔زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جائے تاکہ صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔ادارے کو مالی خود کفالت کی جانب لے جایا جائے تاکہ کسی بیرونی امداد پر انحصار نہ رہے۔
امیر زاہد شاہ نہ صرف محکمہ کھیل کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہیں بلکہ خیبرپختونخوا میں کھیلوں کے مستقبل کے معمار بھی سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی انتظامی صلاحیت، شفافیت، خوش اخلاقی، اور عوامی رابطہ ان کی کامیابی کا راز ہے۔ ان کی خدمات آنے والے وقت میں نہ صرف پشاور بلکہ پورے صوبے میں کھیلوں کی دنیا میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہیں۔ان کا سفر ان کی قیادت ایک روشن مثال ہے ہر اس فرد کے لیے جو کھیلوں کے ذریعے مثبت تبدیلی لانے کا خواہاں ہے۔
100% Agree-Well done, excellent job- appreciated.